نعت رسول پاک مرا مشغلہ رہے

جب تک رہے حیات یہی سلسلہ رہے
نعت رسول پاک مرا مشغلہ رہے

منقار عشق مدحت آقا میں وا رہے
سن سن کے جس کو قلب و جگر سوختہ رہے

جن کی رضا میں خالق کل کی رضا رہے
اس خاتم الرسل پہ دل و جاں فدا رہے

ہر سانس گامزن ہو عبادت کی راہ پر
دل میں ہمیشہ یاد شہ انبیا رہے

والیل پڑھ کے باغ مدینہ میں جو کھلے
اس پھول کی تلاش میں باد صبا رہے

زیبا ہے ان کو عرش معلی کی سلطنت
اقصی میں جو امام صف انبیا رہے

حیرت نہیں کہ آپ گئے لامکاں حضور
حیرت تو یہ ہے آپ زمیں پر بھی آ رہے

کوثر پہ ہوں تمام ثنا خوان مصطفی
جب جام دیں حضور سما نعت کا رہے

آئے قضا جوار مدینہ میں اس طرح
جاری مری زبان پہ صل علی رہے

اے مرکز حیات مدینہ بلائیے
کب تک تڑپ تڑپ کے دل غمزدہ رہے

بے تابیاں بھی جرم ہیں ان کے حضور میں
حد ادب کا پاس دل مبتلا رہے

نوری بشر کی خاک پہ افلاک ہو نثار
امی لقب کے سامنے چپ فلسفہ رہے

آئے نبی تو صحن حرم میں یہ غل ہوا
کوئی صنم رہے نہ صنم آشنا رہے

ناصر امام عشق و محبت کی راہ چل
حسن بیاں کے ساتھ لحاظ شرع رہے

ازقلم:ناصر رضا مصباحی

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

× Click to WhatsApp