مہاراشٹرا انتخاب: کون بنے گا مقدر کا سکندر !
محمد فداء المصطفیٰ گیاوی ؔ
رابطہ نمبر:9037099731
ڈگری اسکالر: دارالہدی اسلامک یونیورسٹی ،ملاپورم ،کیرالا
تمام تر باشندگانِ ہند یہ صدقِ دل سے اقرار کرتے ہیں کہ ہندوستان کی مقدس اور پاکیزہ سر زمین پر کل 28 ریاستیں وقوع پذیر ہیں اور ہر ریاست خود میں ایک الگ مقام اور حیثیت رکھتی ہے جو کسی بھی تعارف کی محتاج نہیں۔انہیں 28 ریاستوں میں سے ایک نہایت ہی اہم اور بڑی ریاست ریاستِ مہاراشٹرا ہے جسے ملکِ ہندوستان کا اقتصادی سیکٹر بھی کہا جاتا ہے۔ مہاراشٹر خود میں ایک انجمن کے مانند ہے جو اپنے اندر رہنے والے تمام تر عوام الناس کے ضروریات کا مکمل خیال رکھتی ہے اور عوام الناس بھی بہتر سے بہتر فیصلے لے کر ہر پانچ سال میں ایک نئے سرکار کا انتخاب کرتے ہیں اور سرکار کو حکومت کرنے کا موقع دیتے ہیں تاکہ مہاراشٹرا کی سرزمین ترقی کر سکے اور کامیابی کی اعلی ترین منصب پر فائز ہو سکے۔ مگر امسال کے انتخاب میں کیا ہوگا؟ اور کسی کی سرکار بنے گی؟
یہ بات بھی بعید از قیاس نہیں کے یہ سرزمین ہماری آن بان شان ہے اور مجھے بھی اس زمین پر بڑا فخر اور ناز ہے اور بھلا ناز کیوں نہ ہو کہ میں بھی اسی زمین میں رہتا ہوں جسے لوگ عزت سے شہرِ بھیونڈی کہتے ہیں۔ ویسے ہم بات کرتے ہیں کہ مہاراشٹر میں جو انتخاب ہونے والا ہے اس میں کون بازی مارے گا اور کون بنے گا مقدر کا سکندر؟۔ میرے سامنے الیکشن کمیشن آف انڈیا کی ایک اہم رپورٹ مہاراشٹرا الیکشن سے متعلق موجود ہے۔ آئیے ذرا اس گراف اور رپورٹ کا تحقیقی مطالعہ اور تجزیاتی جائزہ لیتے ہیں اور سمجھنے کی کوشش کرتے ہیں کہ امسال یعنی 2024 کے مہاراشٹرا الیکشن میں کون جیتے گا اور کون ہارے گا؟ اور کس کی سرکار بنے گی؟
مہاراشٹر میں کل 228 اسمبلی سیٹیں ہیں۔ ان شاء اللہ عنقریب 20 نومبر کو مہاراشٹر میں پولنگ ہونے والی ہے اور 23 نومبر کو اس کا نتیجہ بھی آنے والا ہے۔ امسال 2024 کے مہاراشٹر الیکشن کے متعلق دیکھ کر ایسا محسوس ہوتا ہے کہ لوگوں کی امید ہے کہ اس بار اور امسال کانگرس کی سرکار بنے گی اور عوام الناس بی جے پی کی سرکار کو اس زمین سے اکھاڑ پھینکیں گے۔ویسے گزشتہ کچھ سالوں کا جائزہ لیں تو یہ بات کچھ اس قدر واضح ہو جاتی ہے کہ 2014 کے الیکشن میں بی جے پی کو کل 122 سیٹیں ملی تھی، کانگرس کو کل 42 سیٹیں ملی تھی، این سی پی کو 41 سیٹیں ملی تھی، ایس ایچ ایس کو 63 سیٹیں ملی تھی اور دیگر پارٹیوں کو بقیہ 20 سیٹیں ملی تھی یعنی جہاں ایک طرف 28 فیصد ووٹ بی جے پی کو ملی تھی تو وہیں دوسری طرف 18 فیصد ووٹ وٹ کانگرس کو ملی تھی۔ جہاں ایک جانب 17 فیصد ووٹ این سی پی کو ملی تھی تو وہیں دوسری طرف 19 فیصد ہوٹ ایس ایچ ایس کو ملی تھی اور بقیہ 18 فیصد اوٹ دیگر پارٹیوں کو ملی تھی۔
آگے اور بھی جب ہم اس الیکشن کمیشن آف انڈیا کی رپورٹ کا جائزہ لیتے ہیں تو یہ بات اظہر من الشمس ہوجاتی ہے کہ جہاں ایک جانب 2019 کے الیکشن میں 105 سیٹیں بی جے پی کو ملی تھی تو 44 سیٹیں کانگریس کو ملی تھی تو وہیں دوسری جانب 54 سیٹیں این سی پی کو ملی تھی تو 56 سیٹیں ایس ایچ ایس کو ملی تھی بقیہ 19 سیٹیں دیگر بقیہ پارٹیوں کو ملی تھی۔جہاں ایک طرف 26 فیصد ووٹ بی جے پی کو ملی تھی تو 16 فیصد اوٹ کانگرس کو ملی تھی وہیں دوسری جانب 17 فیصد اوٹ این سی پی کو ملی تھی تو 16 فیصد اور ایس ایچ ایس کو ملی تھی اور بقیہ 25 فیصد اوٹ باقی دیگر پارٹیوں کو ملی تھی۔جس کا مطلب صاف صاف ظاہر ہے کہ 2024 کا الیکشن ہو یا تو 2019 کے الیکشن ہو دونوں الیکشن میں بی جے پی کی حکومت ہی بنی تھی اور 10 سالوں سے مہاراشٹر کے سرزمین پر بی جے پی کی سرکار ہی حکومت کر رہی ہے۔
مگر اب دیکھنا یہ ہے کہ اس بار یعنی 2024 کے الیکشن میں بی جے پی جیت پائے گی یا نہیں یا تو پھر کانگرس کی سرکار بنے گی؟بقیہ دو الیکشن اور 10 سالوں کے موازنے میں مجھے لگتا ہے کہ اس بار سرکار بی جے پی کی نہیں بلکہ کانگرس کی سرکار بنے گی۔ اس کی وجہ میں آپ کو بتا دیتا ہوں کہ ہمارے راہل صاحب نے ملک میں ہو رہے تمام تر فسادات اور خرافات کا ڈٹ کر سامنا کیا اور بی جے پی کی حکومت میں ہو رہے تمام تر ناانصافیوں کا چڈا کھول کر رکھ دیا اور ملک کے باشندوں کو یہ احساس دلایا کہ ظالم و جابر قوتیں ہمیں کتنا بھی کمزور اور مجبور کیوں نہ کر دے مگر حق کا دامن نہیں چھوڑنا چاہیے بلکہ جو حق کی راہ پر چلتا ہے، صدق دل سے لوگوں کی فلاح و بہبودی کے لیے کام کرتا ہے اور ہمہ وقت ملک کی ترقی کا خواہش مند رہتا ہے حقیقت میں وہی قوم کا لیڈر و رہنماء ہوتا ہے اور یہ تمام تر صفتیں اور محاسن ہمارے راہل صاحب میں بدرجہ اولی و اتم موجود ہے۔اسی لیے میں کہتا ہوں کہ امسال یعنی 2024 کے مہاراشٹر الیکشن میں ان شاء اللہ راہل یعنی کانگرس کی سرکار بنے گی اور لوگوں کو برابری حق دیا جائے گا اور ساتھ ہی ساتھ امن وآشتی کی فضا قائم کی جائے گی جس کے سائے تلے انصاف اور مساوات کو بڑھاوا دیا جائے گا۔
تمام تر مہاراشٹر کے عوام الناس سے اس ناچیز کی گزارش ہے کہ جو حق پہ ہے اور حق کے ساتھ سچ کے لیے کام کرنا چاہتا ہے آپ اس شخص کو ووٹ دیں اور اپنے ایمانداری کا ثبوت دیتے ہوئے یہ بھی ثابت کریں کہ اپ کا دل سچوں اور حق لوگوں کے ساتھ ہے تاکہ امسال یعنی 2024 کے مہاراشٹر الیکشن میں ایک اچھے قائد اور ایک اچھے رہنما کا انتخاب ہو سکے جو ہمارے بہتری اور مستقبل کے لیے نئے مواقع فراہم کرے اور بہتر سے بہتر انداز میں مہاراشٹر کے عوام کے لیے اور ان کی ترقی کے لیے کام کرے۔۔۔۔